📌 ٹائی کو لیکر عام لوگوں میں کافی غلط فہمیاں ہیں، سب سے پہلے لوگوں کی غلط فہمیاں ذکر کرتا ہوں تاکہ جواب سمجھنے میں آسانی ہو
👔 اس سے متعلق لوگوں کی دو اہم غلط فہمیاں ہیں
🌱 1: ٹائی عیسائی کی مذہبی علامت ہے
🌱 2: ٹائی صلیب کی شکل ہے اس لئے اس کا پہننا حرام ہے
📌 انہیں شبہات کی وجہ سے عوام میں ٹائی کے متعلق مختلف خیالات ہیں
💠 اس کو سمجھنے کے لئے پہلے یہ جانیں کہ اسلام نے اپنے ماننے والوں کے لئے کوئی خاص لباس مقرر نہیں کیا بلکہ لباس کے اصول و حدود متعین کر دیئے، جو بھی لباس ان اصول و حدود پر پور اترے گا اسے پہننے میں کوئی مضائقہ نہیں، اس لئے کسی لباس کو انگریزی، عیسائی، ہندو یا یہودی کہہ کر منع نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ اس میں کوئی شرعی قباحت ہو
📌 یہ بڑی خوش نصیبی ہے کہ اسلام نے ہمارے لئے کوئی لباس خاص نہیں کیا ورنہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے مشکل ہو جاتا، کیونکہ ہر قوم اور ہر علاقے كا اپنا ایک خاص رہن سہن اور پہناوا ہے اور اسلام ایک آفاقی مذہب ہے جو ہر علاقے کے لوگوں کو لباس کے اسلامی آداب بروئے کار لاتے ہوئے اپنے ثقافتی لباس پہننے کی اجازت دیتا ہے
📌 اب پہلے شبہ کی حقیقت دیکھتے ہیں، جب بائبل اٹھا کر دیکھيں تو ہمیں کہیں نظر نہیں آتا کہ ٹائی عیسائیوں کی علامت و شعار ہے اور اگر ان کی علامت ہوتی تو بائبل میں اس کا ضرور تذکرہ ہوتا، مگر ایسا نہیں ہے۔ اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ہر ٹائی پہننے والے کو عیسائی نہیں سمجھا جاتا
📌 دوسرا شبہ بھی پہلے شبہ کی طرح کمزور ہے، کیونکہ اس بات کی قطعی کوئی حقیقت نہیں کہ ٹائی صلیب کی شکل ہے۔ اگر بغیر دلیل کے یونہی ٹائی کو صلیب کی شکل کہہ دیا جائے تو ہر قميص اور جبہ ہاتھ اٹھانے پر صلیب کی شکل ہو جائے گی جبکہ ہم جانتے ہیں معاملہ ایسا نہیں ہے
📌 انسائیکلوپیڈیا آف برٹانیکا میں لکھا ہوا ہے کہ "یہ ٹائی سب سے پہلے بوسنیا میں پہنا گیا"
جب یہ بات متحقق ہے تو پھر عیسائی کی علامت اور صلیب کی شکل کہنا غلط ہوگا کیونکہ بوسنیا مسلم ملک هے، گویا یہ مسلمانوں کی ایجاد ہے
📌 اس میں دوسری جگہ لکھا ہے کہ "ٹائی کالر کی حفاظت کے لیے لگائی جاتی ہے" گویا ٹائی کا مذہبی امور سے تعلق نہیں
✔ اسے محض عیسائی ہی نہیں بہت سارے مسلمان استعمال کرتے ہیں اور یہ مغربی تہذیب ہے، غرب میں رہنے والے چاہے مسلم ہوں یا عیسائی اس کا استعمال کرتے ہیں، اور یہ شرق میں بھی عام ہے
🍄 کسی قوم کا کچھ استعمال کرنا ان کے مذہب کی علامت ہونے کی دلیل نہیں ہے
✔ اگر ایسا ہوتا تو مدینہ اور عرب علاقوں کے یہودی اور عیسائی جبّہ پہنتے تھے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا جبہ دیکھ کر اس کے پہننے سے منع نہیں کیا۔ اور آج تک جہاں عرب مسلمانوں میں جبہ کا رواج ہے وہیں عرب میں بسنے والے عیسائيوں میں بھی ہے
واللہ أعلم
✔ شيئر کريں "صدقہ جاریہ" ہے
🍄👔 الدين النصيحة 👔🍄
No comments:
Post a Comment