Thursday 20 July 2017

imam abbu hanifa ki nazar me hazrat umar ki baat


ابو حنیفہ اگر سیدنا عمر کی بات کو شیطان کی بات کہے تو تیرا ماما اعظم
رافضی کہے تو کافر
یہ تو کھلا تضاد ھے حنفیہ میں

حدثني أبو الفضل حدثنا مسلم بن إبراهيم حدثنا عبد الوارث بن سعيد قال حدثنا سعيد قال جلست إلى أبي حنيفة بمكة فذكر شيئا فقال له رجل روى عمر بن الخطاب رضي الله عنه كذا وكذا قال أبو حنيفة ذاك قول الشيطان وقال له آخر أليس يروى عن رسول الله أفطر الحاجم والمحجوم فقال هذا سجع فغضبت وقلت ان هذا مجلس لا أعود إليه ومضيت وتركته (کتاب السنۃ جلد اول ص 226،227) (تاریخ بغداد ج 15 ص 534 ت بشار)

سعید نے کہا میں ابو حنیفہ کے پاس بیٹھا تھا تو اس نے کوئی بات کی تو ایک آدمی نے ابو حنیفہ سے کہا عمر بن خطاب سے اس طرح روایت کیا گیا ہے تو ابو حنیفہ نے کہا یہ شیطان کا قول ہے اور اس (ابو حنیفہ) سے ایک دوسرے آدمی نے کہا کیا رسول اللہ سے مروی نہیں "کی سینگی لگانے والا اور جس کو سینگی لگائی گئی ہے دونوں کا روزہ ختم ہے۔" تو (ابو حنیفہ) نے کہا یہ تو تک بندی ہے تو میں (سعید) غضبناک ہوا اور میں نے کہا بےشک میں اس مجلس کی طرف دوبارہ نہیں آؤن گا اور میں چلا گیا اور میں نے اس کو چھوڑ دیا۔

1 comment:

  1. ارے بے وقوف یہ راوی پر جرح ہے نا کہ حضرت عمر فاروق پر دوبارہ پڑھ

    ReplyDelete